14/Jan/2019
News Viewed 1720 times
سپریم کورٹ نے صوبوں کی جانب سے لگائے جانے والے ٹیکسس کی رپورٹس مسترد کردی، عدالت نے صوبوں کی طرف سے کئے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بار بار کہا ہے کہ پانی سے متعلق جنگی بنیادوں پر اقدامات کی ظرورت ہے، کوئٹہ زیر زمین پانی بارہ سو فٹ پر چلا گیا ہے اور گوادر میں بھی پینے کا پانی فراہم نہیں ہو رہا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پانی نایاب ہونا شروع ہو چکا ہے ، پانی اب سونے کی قیمت پر بھی نہیں ملے گا، نہ اپ لوگوں کی نیت ہے اور نہ ہی صلاحیت میں کہتا ہوں توخبر لاگ جاتی ہے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ بوتل کے پانی کے علاوہ ان صنعتوں میں پانی کے استعمال کی قیمت کا بھی تعین کرنا چا ہیے جہاں پانی استعمال ہو رہا ہے۔عدالت نے جمع رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تمام صوبے اور وفاق دو ہفتوں میں عملی اقدامات کر کے جواب دیں۔