18/Dec/2018
News Viewed 1841 times
ناشتے میں اگر کوئی آئسکریم کھانے کی پیش کش کرے تو انسان سوچنے پر مجبور ہوجاتا ہے کہ بھلا ناشتے میں آئسکریم کب کھائی جاتی ہے لیکن اب ماہرین کا کہنا ہے کہ ناشتے میں آئسکریم کھانے سے انسان کی ذہانت میں اضافہ ہوتا ہے۔
آگے بھی پڑھیں: دنیا کا سب سے تیز رفتار جانور، ڈریکولا چیونٹی
جاپان سے تعلق رکھنے والے سائنسدان کا کہنا ہے کہ ناشتے میں باقاعدگی سے آئسکریم کھانے والے افراد دیگر لوگوں کے مقابلے میں زیادہ ذہین اور حاضر دماغ ہوتے ہیں۔ پروفیسر یوشی ہیکو کوگا کے مطابق ناشتے میں آئسکریم کھانے سے جسم میں ایلفا ویوز میں اضافہ کرتا ہے جس کا تعلق انسان کی دماغی پھرتیوں سے ہوتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ جس شخص کے دماغ کی ایلفا ویوز کی فریکوئنسی زیادہ ہوگی وہ اتنا ہی زیادہ حاضر دماغ اور ذہین ہوگا, پروفیسر یوشی ہیکو کوگا نے ٹوکیو کی کیورین یونیورسٹی میں طالبعلموں کے 2 گروپوں پر ریسرچ کی جن میں سے ایک گروپ کو روزانہ ناشتے میں آئسکریم کھلائی گئی جب کہ دوسرے گروپ کو ناشتے میں دیگر اشیا کھلائی گئیں جس کے بعد دونوں گروپوں میں شامل طالبعلموں کی ذہنی صلاحیت کا کمپیوٹر پر جائزہ لیا گیا۔ دونوں گروپوں کی ذہنی صلاحیت اور پھرتیوں کا جائزہ لینے کے بعد اس نتیجے پر پہنچا گیا کہ صبح ناشتے میں آئسکریم کھانے والے افراد ذہنی دباؤ کا شکار نہیں ہوتے اور وہ عام فرد کے مقابلے میں زیادہ ذہین ہوتے ہیں۔