02/Apr/2019
News Viewed 1833 times
منشیات کیس میں گرفتار چیک ریپبلک کی ماڈل ٹریزا نے اپنی سزا کے خلاف لاہورہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی ۔
سیشن کورٹ نے منشیات کیس کی ملزمہ کو 8سا ل 8ماہ کی قید سنائی تھی اور ان کو کہا گیا تھا کہ وہ اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے درخواست کر سکتی ہیں ۔ٹریزا کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان اسلامک پڑھائی کے لیے آئی تھی درخواست دائر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سزا کالعدم کر کے ان کو رہائی دی جائے۔
مزید جانیں:غیر ملکی ماڈل ٹیریزاکو پاکستان میں 8سال کی قید بامشقت
سیشن کورٹ کے فیصلے پر ماڈل اپنی بے گناہی ثابت نہ کر سکی اجس کی وجہ سے انہیں لاہور ہائیکورٹ میں اپنی بے گناہی ثابت کرنے کا موقع دیا جائے گا۔سیشن کورٹ جج شہزاد رضا نے چیک ریپبلک سفارتخانے کے سامنے ماڈل کو ہیروئن سمگلنگ کیس میں سزا سنائی تھی۔
ماڈل ٹریزا کا کہنا تھا کہ ’سیشن کورٹ نے حقائق کے برعکس منشیات کیس میں فیصلہ سنایاہے‘۔عدالت کا کہنا تھا کہ پراسیکیویشن نے ماڈل ٹریزا کی ہیروئن سمگلنگ ثابت کردی تھی اور ٹریزا اپنی بے گناہی ثابت نہ کر پائی جس کی وجہ سے ان کو سزا سنائی گئی ۔وہ لاہورہائیکورٹ میں سیشن کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کر سکتی ہیں۔
غیر ملکی ماڈل ٹریزا کو 10جنوری2018کو گرفتار کیا گیا تھا اور ان سے ساڑھے8کلو ہیروئن بھی برآمد کی گئی ان کے ساتھ ہی مزید چار ملزمان کو حراست میں لیا گیا تھا ۔