09/Dec/2024
News Viewed 72 times
اسلام آباد وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری حج سکیم سے متعلق اہم اعلان کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان مذہبی امور کا کہنا ہے کہ سرکاری حج سکیم میں داخلے کے آخری دو دن پیر اور منگل کے روز نامزد بینکوں میں حج درخواستوں کی وصولی جاری رہے گی، اب تک 72 ہزار سے زائد درخواستیں وصول ہوئیں ہیں۔ اتوار کو حج درخواستوں کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے ترجمان مذہبی امور نے جاری بیان میں کہا کہ درخواست گزار اپنے رشتہ دار عازمین حج کے گروپ میں شامل ہو سکتے ہیں، ریگولر حج سکیم میں دو لاکھ روپے کے ساتھ داخلہ کرایا جا سکتا ہے، دوسری قسط چار لاکھ معہ اضافی سہولیات قرعہ اندازی کے دس روز کے اندر جمع ہوں گی جب کہ بقیہ رقم 10 فروری تک جمع کرانا لازم ہو گی، سمندر پار پاکستانی اپنے یا پیاروں کو حج کیلئے سپانسر کر سکتے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ رواں سال حج کوٹہ ایک لاکھ 89 ہزار ہے، سرکاری حاجیوں کی تعداد 89 ہزار 500 ہوگی، 2 ہزار لوگوں کا ایک گروپ ہوگا، حج درخواستوں کی وصولی 18 نومبر سے شروع ہوچکی ہے، تاہم اس سال 12 سال سے کم عمربچے حج پر نہیں جاسکیں گے، سرکاری حج سکیم کے اخراجات 10 لاکھ 75 ہزار روپے سے لے کر 11 لاکھ 75 ہزار روپے کے درمیان متوقع ہیں جب کہ اضافی سہولیات میں قربانی کی رقم 55 ہزار روپے شامل ہے، سرکاری سپانسرشپ سکیم پہلے آیئے پہلے پائیے کے اصول اور قرعہ اندازی سے مستثنیٰ ہوگی، حکومت کی جانب سے نئی حج پالیسی میں حج کے خراجات قسطوں میں جمع کروانے کا آپشن بھی دیا گیا ہے اور اگر کوئی حاجی دوران حج فوت ہوجاتا ہے تو اس کے لواحقین کو 20 لاکھ روپے دئیے جائیں گے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے کہا کہ کوشش ہے حج آپریشن کو مزید بہتر کیا جائے، روایتی لانگ پیکج 38 تا 42 دن کے ساتھ 20 تا 25 دن کا مختصر حج پیکج بھی دیا گیا ہے، ہر چیز کی قیمتیں بڑھی ہیں لیکن حج کے اخراجات کو نہیں بڑھایا گیا ہے، ہمیں جیسے ہی ری فنڈ ملے گا ہم پچھلے سال کے حاجیوں کو ایک لاکھ روپے واپس دیں گے، یورپ اور کینیڈا سے حج بہت مہنگا ہے، اوورسیز حاجیوں کے کوٹے میں سے اگر سیٹیں بچ گئیں تو وہ کوٹہ سرکاری حاجیوں کو دے دیا جائے گا، ڈالر کے حوالے سے سٹیٹ بینک سے بات ہوگئی ہے۔