16/Oct/2018
News Viewed 2223 times
اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے 30 رکنی پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیاے۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے انتخابی دھاندلی کے خلاف 30 رکنی پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق الیکشن 2018 کو ملکی تاریخ کا سب سے بڑا انتخابی معرکہ منعقد ہوا۔جس میں پاکستان تحریک انصاف پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر ابھری۔جس کے بعد اس نے وفاق سمیت پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں حکومت قائم کر لی اور اب پاکستان تحریک انصاف کی حکومت قائم ہوئے ایک ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف میں بغاوت کی صورت میں پنجاب حکومت کا تختہ الٹ سکتا ہے
ان انتخابات میں مسلم لیگ ن دوسری بڑی سیاسی جماعت بن کر ابھری جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی تیسری بڑی سیاسی جماعت بن کر سامنے آئی۔
ان انتخابات کے نتیجے میں جہاں تحریک انصاف کو بڑی کامیابی ملی وہیں اپوزیشن میں بیٹھنے والی سابق حکمران جماعت مسلم لیگ ن اور اسکے دیگر حلیفوں نے انتخابات پر دھاندلی کا الزام لگایا اور متحدہ اپوزیشن کے نام سے ایک اتحاد قائم کرلیا۔
تازہ ترین خبر کے مطابق اب عام انتخاب،دھاندلی کے الزامات کی چھان بین کیلیے پارلیمانی کمیٹی کا باضابط اعلان کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے میں مزید 10 شہروں کو شامل کرنے کا اعلان
کمیٹی کے قیام کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جاچکا ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق پارلیمانی کمیٹی کے ارکان کی تعداد 30 ہوگی۔پارلیمانی کمیٹی میں پرویزخٹک، شفقت محمود،شیریں مزاری،خالد مگسی،اخترمینگل،امین الحق اور غوث بخش مہر شامل ہیں۔فواد چودھری،طارق بشیرچیمہ،اعظم سواتی،عامرڈوگربھی کمیٹی میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایازصادق،رانا تنویر،احسن اقبال،مرتضیٰ جاوید عباسی،رانا ثناء اللہ ،راجہ پرویزاشرف،خورشید شاہ،نوید قمر،امیرحیدرہوتی بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔کمیٹی میں سرفرازبگٹی،نعمان وزیر،ہدایت اللہ،جاوید عباسی،اسدجونیجو،عثمان کاکڑ،رحمان ملک شامل ہیں۔مولانا عبدالواسع،مولانا عبد الغفورحیدری،سینیٹر محمد علی سیف پارلیمانی کمیٹی میں شامل ہیں۔