02/Jan/2019
News Viewed 1696 times
چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے سندھ میں جنگلات کی الاٹمنٹ منسوخ نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ جو حکمرانی کا حق ہی نہیں رکھتے وہ کیوں بیٹھے ہیں, چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سندھ کابینہ نے جنگلات کی زمین سے متعلق کیا فیصلہ کیا، ماحول کیلئے جنگلات انتہائی ضروری ہیں، کیا جنگلات کی تمام اراضی واگزار کروا لی گئی ہے؟ چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے کام نہیں کرنا تو عہدہ چھوڑ دیں، جو حکمرانی کا حق ہی نہیں رکھتے وہ کیوں بیٹھے ہیں، 30 اکتوبر کو عدالت نے حکم دیا تھا کابینہ نے اب تک عمل نہیں کیا۔
آ گے بھی پڑھیں: حکومت گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے، چیف جسٹس
ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ فی الحال جنگلات کی ستر ہزار ایکڑ غیر قانونی الاٹمنٹ منسوخ نہیں ہوئی۔ جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیے کہ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے احکامات سے جنگلات کی زمین الاٹ ہورہی ہے۔