27/Dec/2018
News Viewed 2194 times
عیسائی مذہب میں شراب ممنوع ہے اس لیے اس کی فروخت پر پابندی لگائی جائے، مسیحی تنظیمیں
ہائی کورٹ نے مذہب کے نام پر شراب کی فروخت کے خلاف کیس میں وفاق سے جواب طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے تحریری حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ وزارت قانون، مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے سیکریٹریز جواب جمع کرائیں۔ پاکستان یونائٹیڈ کرسچین موومنٹ اور سنٹر فار رول آف لاء نے درخواست دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عیسائی مذہب میں شراب ممنوع ہے اس لیے اس کی فروخت پر پابندی لگائی جائے۔
مزید پڑھیں:ایم کیو ایم کے سابق رکن علی رضا عابدی پرقاتلانہ حملہ
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ آئین غیر مسلم ہونے کی بنا پر شراب کے لائسنس کی اجازت دیتا ہے اور آئین کا آرٹیکل 36 ایچ عیسائی مذہب کی تعلیمات کی نفی ہے، عیسائی مذہب کے مختلف مکاتب فکر کے اسکالرز اس معاملے میں عدالتی معاونت کریں گے۔