17/Oct/2018
News Viewed 2343 times
اس بات کا انکشاف پی آئی اے کی آڈٹ رپورٹ میں کیا گیا جبکہ ادارے کی تباہی کے محرکات بھی منظرعام پرآگئے ہیں۔
اس رپورٹ میں 2008 سے 2017 تک پی آئی اے کے کرپٹ اورنااہل افسروں کی کارکردگی کے بارے میں بھی ہوشربا انکشافات کیے گئے ہیں۔
انگریزی خبر: پی آئی اے نے اپنا ٹکٹ ریزرویشن سسٹم تبدیل کردیا
آڈٹ رپورٹ کے مطابق ڈیلی ویجززکی بھرتی پر2409 ملین اورپائلٹس کی زائدادائیگیوں پر1437 ملین روپے خرچ کیے گئے ہیں جبکہ 457 جعلی ڈگریوں والے افسر اور ملازمین کی بھرتیوں سے کروڑوں روپے کا نقصان بھی ہوا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 4922 کنٹریکٹ ملازمین کوخلاف قانون ریگولرکرنے پربھی پی آئی اے کو 101 ملین روپے کا بوجھ اٹھانا پڑا جبکہ ادارے کو ٹرینی افسروں کی بھرتی پر901 ملین اور سیاسی اثرورسوخ سے بیرون ملک اسٹیشنزپرتعیناتوں ملازمین سی983 ملین کا نقصان ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت ایک بار پھر بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کر سکتی ہے
رپورٹ کے مطابق پی آئی اے ملازمین کو سستی گاڑیاں دینے کی مد میں 71 ملین، حکومتی احکامات کی خلاف ورزی پر تعینات لیگل کنسلٹنٹ کی تقرری سے 31 ملین اورغیرقانونی سبسڈی دینے پر38 ملین کا خسارہ ہوا۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق 1040 ملین روپیکی دواں میڈیکل اسٹوروں سے خریدی گئی مگر ان کا بل پی آئی اے کو ادا کرنا پڑا۔