27/Dec/2018
News Viewed 2175 times
شہر قائد کو اس وقت جہاں گیس اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ، پانی کی کمی، گندے نالے، ٹوٹی سڑکیں، کچروں کے ڈھیر، بدترین ٹریفک، آلودگی، اغواء، ڈکیتی اور مہنگائی جیسے بڑے مسائل کا سامنا ہے، وہیں دوسری جانب کراچی کے شہری روزانہ ایک اور بڑے مسئلے سے دوچار ہوتے ہیں جو بھکاری مافیا کے ٹولوں کی وجہ سے ہے۔
آگے بھی پڑھیں: جدید موبائل ایپ متعارف کرانے کا فیصلہ
بھکاری مافیا کے یہ خطرناک ٹولے نہ صرف بھیک مانگتے ہیں، بلکہ بسوں میں گھس کر مسافروں کو ان کے قیمتی سامان سے بھی محروم کردیتے ہیں۔ مسافروں کی جیبیں اور بیگ کاٹ کر پیسے اور موبائل فون چرالیتے ہیں۔ یہاں تک کہ بسوں میں مسافروں کے رش کے دوران یہ خواتین کے زیورات بھی اتار لیتے ہیں, اس کے علاوہ یہ لوگ بازاروں میں شہریوں کی خریداری کرنا مشکل کر دیتے ہیں؛ اور بھیک حاصل کرنے کےلیے بار بار پریشان کرتے ہیں کہ مجبوراً شہری جان چھڑانے کےلیے انہیں کچھ نہ کچھ دے دیتے ہیں, یہ ٹولے اکیلے نہیں ہوتے بلکہ ان کے ساتھ ان کے بیوی بچے بھی موجود ہوتے ہیں، جو گلیوں اور سڑکوں پر صبح سے ہی اپنے مورچے بناکر بیٹھ جاتے ہیں۔ وہ ہر آنے جانے والے کے کپڑے کھینچتے ہیں؛ اور بھیک مانگنے کےلیے ان کے پیچھے لگ جاتے ہیں, یہ بھکاری صرف بھیک مانگ کر اپنا پیٹ نہیں بھرتے، بلکہ اس کام کےلیے انہیں کسی نہ کسی کی سرپرستی ضرور حاصل ہوتی ہے، جو انہیں اس کام کا ہفتہ وار یا ماہانہ معاوضہ دیتا ہے، جس کی وجہ سے ان کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے, اگر عوام یہ فیصلہ کرلیں کہ وہ کسی بھی حال میں ان پیشہ ور بھکاریوں کو بھیک نہیں دیں گے تو کسی حد تک ان بھکاریوں کےلیے مشکل پیدا کرکے انہیں مایوس کیا جاسکتا ہے, یہ بات یاد رکھیے کہ اگر بھیک مانگنے والا اللہ تعالیٰ کی نظر میں گنہگار ہے تو بھیک دینا بھی اللہ تعالیٰ کے نزدیک ایک ناپسندیدہ عمل ہے۔ کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو سمجھ دی ہے، جو صحیح اور غلط میں تمیز کرسکتا ہے۔ لہٰذا بحیثیت مسلمان ان گنہگار ٹولوں کو بھیک دینا چھوڑ دیجیے، اور بحیثیت قوم اس مافیا کے خلاف آواز اٹھائیے، تاکہ اپنے ملک پاکستان کو اس غیر قانونی کاروبار سے پاک کیا جاسکے۔ یہ ہماری قومی ذمہ داری ہے