09/Jan/2019
News Viewed 1900 times
ایف بی آر کے بنکوں سے قرضے معاف کروانے والوں کی تفصیلات حاصل کرنے والے سب اختیارات ختم کر دیئے ہیں، اس بات کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ نوٹیفکشن کے مطابق کرنسی ٹرانزیکشن رپورٹ اور مشکوک ٹرانزیکشن کرنے والوں کی معلومات لینے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ ایف بی آر کے اختیارات میں صرف بنکوں سے قرضوں پر منافع کی تفصیلات حاصل کرنے تک رہے گی، جبکہ دوسرے بنکوں کو یہ معلومات آن لائن سسٹم کے زریعے ایف بی آر کو فراہم کرنا ہوں گی۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق بنکوں کو نان فائلرز کے ساتھ فائلر ٹیکس دھند گان کی انفورمشن بھی آن لائن ایف بی آر کو دینا ہونگی، معاف کروائے جانے والے قرضوں کی اسٹیٹمینٹ ختم جبکہ منافع کی اسٹیٹمینٹ کے الفاظ درج ہیں۔
ایف بی آر ایک ماہ میں دس لاکھ روپے یا زائد رقم نکلوانے والے لوگوں کے کوائف اور کٹوتی کردہ ہولڈنگ ٹیکس کی اسٹیٹمینٹس کی تفصیلات حاصل کر سکے گا۔معاف کروائے جانے والے قرضوں کی اسٹیٹمینٹ ختم، قابل ٹیکس آمدنی رکھنے کے باوجود ٹیکس نیٹ سے باہر لوگوں کو ٹکس نیٹ میں لایا جائے گا۔ ;