16/Dec/2024
News Viewed 42 times
فیصل آباد وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان مشکل وقت کے ساتھی ہیں اور ان کے احتجاج کی نوبت نہیں آئے گی، مدارس رجسٹریشن کے معاملے پر مولانا فضل الرحمان کی بات کی قدر ہے، 17دسمبرکو پارلیمان کا اجلاس ہو رہا ہے تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل ہو جائیں گے ،مولانا فضل الرحمان کے خدشات کو دور کریں گے،فیصل آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مدارس رجسٹریشن بل پر تمام معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کر لیں گے ۔
ہمیں پوری امید ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے احتجاج کی نوبت نہیں آئے گی۔پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت 3 بار اسلام آباد پر حملہ آور ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ 2017 کے بعد ملک میں گالم گلوچ کی سیاست کو فروغ دیا گیا۔
نوجوانوں کو صرف یہ سکھایا گیا کہ سیاسی مخالفین کو گالیاں دیں۔2018 میں جو سازش ہوئی اسکے نتیجے میں اوئے توئے کی سیاست شروع ہوئی۔ خدمت کی سیاست کے سفر کو 2018 میں اگر نہ چھیڑا جاتا تو ہم ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہوتے۔
ہم 23 ویں نمبر سے 47 نمبر پر گئے اس کے بعد کہا گیا یہ ملک ڈیفالٹ کرنے جا رہا ہے۔ نوجوان نسل کو سیاسی مخالفیں پر آوازیں کسنے پر لگایا گیا۔ احتجاج اور افراتفری، انارکی کی سیاست کو وہ لوگ اب بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں ایسی سیاست کی کوئی گنجائش نہیں ہے، یہ ملک بھائی چارے کی بنیاد پر بنا ہے اور قائم رہے گا۔
اگر پی ٹی آئی والے ڈی چوک پر کھڑے رہتے تو لوگ بھی ان کےساتھ کھڑے رہتے۔بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور ڈی چوک سے خود بھاگ گئے اور اب لاشوں کا پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ پنجاب سے لوگوں نے پولیس کو کال کر کے خود گرفتاریوں کا کہا۔ میں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے کہا تھا اتنی پابندیاں مت لگائیں پنجاب کے لوگ افراتفری پسند نہیں کرتے۔پنجاب میں لوگوں نے نہیں نکلنا تھا۔