16/Dec/2024
News Viewed 233 times
پنجاب حکومت کی جانب سے موسم سرما کی تعطیلات کے حوالے سے نوٹیفکیشن میں تاخیر نے والدین، طلبہ اور اساتذہ کو شدید الجھن میں مبتلا کر دیا ہے۔ ہر سال دسمبر کے وسط تک تعلیمی اداروں میں سردی کی شدت کے پیش نظر تعطیلات کا شیڈول جاری کیا جاتا تھا، لیکن اس بار متعلقہ حکام کی جانب سے کسی حتمی اعلان کا انتظار جاری ہے۔
سرد موسم کے باوجود پنجاب کے تمام سرکاری اور نجی اسکول معمول کے مطابق کھلے ہیں، جہاں کم درجہ حرارت کے سبب بچوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ کئی علاقوں میں صبح کے اوقات میں شدید دھند کے باعث طلبہ اور ان کے والدین کے لیے سفر کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ اس صورتحال میں والدین اور اساتذہ حکومت کے تاخیری فیصلے پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
محکمہ تعلیم کے ذرائع کے مطابق اس سال تعطیلات کے شیڈول میں کچھ تبدیلیوں پر غور کیا جا رہا ہے۔ ممکن ہے کہ تعطیلات کو مختصر کیا جائے یا ان کا آغاز دیر سے کیا جائے تاکہ تعلیمی سرگرمیوں کا زیادہ نقصان نہ ہو۔ تاہم، حتمی فیصلہ کرنے میں تاخیر نے طلبہ اور والدین کو غیر یقینی صورتحال میں مبتلا کر دیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بروقت فیصلہ نہ ہونے سے نہ صرف طلبہ کی صحت متاثر ہو سکتی ہے بلکہ تعلیمی نظام پر بھی منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ شدید سردی کے موسم میں بچوں کا اسکول آنا خطرناک ہو سکتا ہے، خاص طور پر وہ بچے جو پبلک ٹرانسپورٹ یا موٹرسائیکل پر سفر کرتے ہیں۔
والدین اور عوام نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر موسم سرما کی تعطیلات کا شیڈول جاری کیا جائے تاکہ تمام متعلقہ فریق اپنے منصوبے ترتیب دے سکیں اور بچوں کو سرد موسم سے تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
تعلیمی اداروں میں تعطیلات کے اعلان میں تاخیر نہ صرف الجھن کا باعث بن رہی ہے بلکہ سرد موسم میں طلبہ کی صحت اور تحفظ کے لیے بھی ایک سنگین مسئلہ بن چکی ہے۔ حکومت کو اس معاملے میں فوری اور واضح اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوامی بے چینی کو کم کیا جا سکے۔