10/Dec/2024
News Viewed 38 times
پشاور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اسد قیصر کا کہنا ہے کہ مذاکرات کیلئے حکومت کی طرف سے ابھی تک کوئی رابطہ نہیں ہوا، حکومت کے ریسپانس کو دیکھیں گے، مذاکرات کی پیشکش پر حکومت کے جواب کا انتظار ہے، 26 نومبر کے واقعات میں پیپلزپارٹی بھی برابر کی شریک ہے، پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءپی ٹی آئی نے کہا کہ ہم اپنی جدوجہد کو آگے بڑھائیں گے۔
ہمارے تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ ہمارا مطالبہ ہے 9 مئی اور 26 نومبر کو جو ہوا اس کی جوڈیشل کمیشن بنا کر انکوائری کی جائے۔ پاکستان سب کا ہے۔ حکومت دہشت گردوں کے بجائے پی ٹی آئی کے پیچھے لگی ہے۔اگر حکومت سے ہماری 15 دسمبر سے پہلے پہلے بات ہوتی ہے تو دیکھیں گے، ہمارے پاس احتجاج کو آگے بڑھانے کیلئے بہت سے آپشنز ہیں۔
ہمارے خلاف جو بھی ایف آئی آرز ہورہی ہیں سب میں دہشتگردی اور بغاوت کی دفعات لگائی جارہی ہیں۔
آپ خود مکس کررہے ہیں کہ کون دہشتگرد ہے۔ آپ ایک سیاسی کارکن پر دہشتگردی کی دفعات لگارہے ہیں۔ ہم دہشتگردی کی دفعات کی مذمت کرتے ہیں انہوں نے دہشتگردوں کے بجائے سیاسی ورکرز پر فوکس رکھا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ زبردستی پی ٹی آئی کارکنان کو دیوار سے لگایا جارہا ہے۔ اگر آپ کا خیال ہے ایسے ملک میں سیاسی استحکام آئے گا تو یہ غلط فہمی ہے۔
8 مقدمات میں پہلے راہداری ضمانت کرائی ہے اور 3 میں اب 31 دسمبر تک کرائی ہے۔ اس حکومت نے ایف آئی آر کی بھی وقعت ختم کردی ہے۔حکومت کے پاس نہ کوئی عقل ہے نہ سوچ اور نہ سنجیدگی۔ حکومت دہشتگردی پر فوکس نہیں کرپارہی ان کا سار افوکس پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ہے۔ تمام ادارے پی ٹی آئی کو دبانے کیلئے اپنی تمام کاوشیں کررہے ہیں۔رہنماءپی ٹی آئی اسد قیصر نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ بلوچستان میں دیکھیں کیا صورتحال ہے۔
حکومت کی رٹ ختم ہوگئی ہے۔ ہمارے صوبے خیبرپختونخوا کے حالات بھی دیکھ لیں۔ ان کے پاس اتنا وقت ہی نہیں کہ اصل ٹارگٹ پر فوکس رکھیں۔ ہم جمہوری لوگ ہیںقانون و آئین پر یقین رکھتے ہیں۔ آل پارٹی کانفرنس کی نمائندہ جماعت تحریک انصاف ہے، خیبرپختونخوا ہ میں مینڈیٹ پاکستان تحریک انصاف کے پاس ہے، ہم سیاسی اور جمہوری لوگ ہیں۔ ہم نے ایک آفر دی ہے لیکن حکومت کا کوئی ردعمل نہیں آیا۔
ہم حکومت کے ردعمل کا انتظار کریں گے۔ہمارے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا، 26 وی ترمیم کو غیرقانونی طور پر پاس کیا گیا۔ یہ جمہوری حکومت نہیں ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ پنجاب اسلام آباد میں پختونوں کے ساتھ جو سلوک کیارہا ہے یہ ملک کے ساتھ سازش ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ پختونوں کے ساتھ زیادتی میں جو ملوث ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ رابطے میں ہے، ہم چاہتے ہیں کہ اس حکومت کے خلاف مشترکہ تحریک چلائیں۔