17/Dec/2024
News Viewed 44 times
ایتھنز یونان میں پاکستان کے سفیر عامر آفتاب قریشی نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کشتی حادثے میں ڈوبنے والے درجنوں پاکستانی تاحال لاپتا ہیں جن کے بچنے کی امیدیں ختم ہوگئی ہیں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کشتی حادثے میں اب تک 4 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے، کشتی میں 80 سے زائد پاکستانی سوار تھے جو نامعلوم جگہ پر ہزاروں فٹ گہرے سمندر میں ڈوب گئے، جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن جاری ہے، تاہم لاپتا افراد کے بچنے کی امیدیں کم ہیں۔
پاکستانی سفیر کا کہنا ہے کہ لیبیا سے غیرقانونی طریقے سے جانے والی 5 کشتیوں پر پاکستانی سوار تھے، کشتی میں پہلے شگاف پڑا جس کے بعد پھر وہ ڈوب گئی، جاں بحق شہریوں کی میتیں سرکاری اخراجات پر پاکستان روانہ کی جائیں گی، میتوں کو واپس پاکستان بھیجنے کیلئے اقدامات جاری ہیں، اس سلسلے میں یونانی حکام سے رابطے میں ہیں، اس کے علاوہ زندہ بچنے والوں کو بھی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔
اسی حوالے سے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرابلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستانی شہریوں کے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں، ایتھنز میں پاکستانی سفارتی مشن یونانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں، پاکستانی شہریوں کی میتوں کو پاکستان واپس لانے کے لیے سفارتی مشن مقامی حکام کے ساتھ رابطوں میں ہیں، اس کے علاوہ یونان میں کشتی ڈوبنے کے حالیہ واقعے کے بعد وزارت خارجہ نے بچائے گئے 47 پاکستانیوں کی فہرست بھی جاری کر دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ فہرست ایتھنز میں پاکستانی سفارت خانے کے انٹرویوز اور یونانی حکام کی فراہم کردہ معلومات پر مبنی ہے، وزارت خارجہ نے کشتی ڈوبنے کے واقعے کے حوالے سے یونان میں پاکستانیوں کی سہولت کے لیے اسلام آباد میں اپنے کرائسز مینجمنٹ یونٹ کو فعال کر دیا ہے، ایتھنز میں پاکستانی سفارتخانہ ساحلی محافظوں کے ساتھ رابطے میں ہے جو تلاش اور ریسکیو کی کارروائیوں میں براہ راست مصروف ہیں، بچنے والے پاکستانیوں سے ملاقات کیلئے سفارتخانے کے اہلکار بھی یونان کے جزیرے کریٹ پہنچ گئے ہیں تاکہ انہیں ہر قسم کی مدد فراہم کی جاسکے۔