10th Class Result 2022 9th Class Result 2022

آئینی بینچ کا 26 ویں ترمیم سے متعلق درخواستوں پر سماعت جنوری کے دوسرے ہفتے میں کرنے کا عندیہ


سیاسی

13/Dec/2024

News Viewed 45 times

آئینی بینچ کا 26 ویں ترمیم سے متعلق درخواستوں پر سماعت جنوری کے دوسرے ہفتے میں کرنے کا عندیہ

سلام آباد سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے 26 ویں ترمیم سے متعلق درخواستوں پر سماعت جنوری کے دوسرے ہفتے میں کرنے کا عندیہ دیدیا، سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلنز کے ٹرائل کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے آئینی بینچ نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف دار درخواستوں پر سماعت جنوری کے دوسرے ہفتے کرنے کا عندیہ دیا،آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین نے کہا کہ خصوصی عدالتوں سے متعلق کیس کا جلد فیصلہ کرنا چاہتے ہیں اور 26 ویں آئینی ترمیم کےخلاف درخواستیں اس کیس کے بعد سننی ہیں۔

26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں جنوری کے دوسرے ہفتے مقرر کرنا چاہتے ہیں۔ ہمارے پاس 26 ویں ترمیم سمیت بہت سے کیسز پائپ لائن میں ہیں۔جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ خصوصی عدالتوں سے متعلق کیس موسم سرما کی تعطیلات کے بعد تک ملتوی کردیتے ہیں۔

ہم نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں بھی مقرر کرنی ہیں۔یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف سمیت دیگر فریقین نے 26 ویں ترمیم کے خلاف درخواستیں دائرکیں تھیں۔



پی ٹی آئی نے پریکٹس اینڈ پروسیجر صدارتی آرڈیننس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیاتھا۔پی ٹی آئی نے پریکٹس اینڈ پروسیجر صدارتی آرڈیننس کیخلاف درخواست دائر کی تھی۔بیرسٹرگوہر نے درخواست سپریم کورٹ میں کی ، جس میں وفاق، وزارت قانون اور سیکرٹری صدر کو فریق بنایا گیا تھا۔قبل ازیںاپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر نے 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

درخواست گزاروں میں ایڈووکیٹ منیر احمد بھی شامل تھے۔سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں وفاق، چاروں صوبوں، سپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ، صدر مملکت اور وزیر اعظم کو فریق بنایا گیاتھا سپریم کورٹ نے آئینی درخواست کو ڈائری نمبر الاٹ کردیاتھا۔اس کے علاوہ جماعت اسلامی پاکستان نے 26 ویں آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف عدالت عظمیٰ میں درخواست دائر کی تھی۔ درخواست وکیل عمران شفیق کے ذریعے دائر کی گئی تھی جس میں وفاق سمیت چاروں صوبوں کو فریق بنایا گیا تھا۔قبل ازیں سندھ ہائیکورٹ نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست کو سماعت کیلئے منظور کر لیا تھا۔آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ محمد شفیع صدیقی نے ریمارکس دیئے تھے کہ آئین عدلیہ کا نہیں پارلیمنٹ کا معاملہ ہے، آپ نے آئین کے آرٹیکل 239 کا جائزہ لیا تھا؟۔

بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے اٹارنی جنرل پاکستان، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور دیگر فریقین سے 2 ہفتوں میں جواب طلب کر لیاتھا۔اس کے علاوہ بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل گروپ )کے سربراہ اختر مینگل اور فہمیدہ مرزا نے 26 ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کیا تھا جبکہ درخواست گزاروں میں محسن داوڑ اور مصطفیٰ نواز کھوکھر بھی شامل تھے۔درخواست میں 26 ویں آئینی ترمیم کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے، درخواست میں 26 ویں آئینی ترمیم کو پاس کروانے کے طریقہ کار پر سوال اٹھایا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں