26/Nov/2018
News Viewed 1550 times
چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں ڈیم بنانے کی راہ میں رکاوٹ کی بالکل پرواہ نہیں چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اگر قوم کہے تو ہم موبائل کارڈ پر بھی ٹیکس لگا دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ پرائیوٹ کالج 20,25لاکھ فیس لے رہے تھے جو ہم نے کم کرا دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ڈاکٹر کی فیسیں اور اسٹنٹس کی قیمتیں بھی کم کروائیں ہیں۔ ثاقب نثار نے کہا کہ ہم نے جگر ٹرانسپلانٹ کے لئے بھی بہت کچھ کیا ہے اور ہم نے زیر زمین پانی لینے والی کمپنیوں ٹیکس لگایا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے اندر مافیا کی وجہ سے لوگ پانی سے محروم تھے ۔ہم نے ان کے خلاف ایکشن لیا ہے اور ہمارے ججز نے بند ختم کروا کے پانی کی ترسیل کھلوائی ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا 40سالوں سے ڈیموں کا نہ بنانا جرم نہیں اور ہم نے کراچی میں پانی کی ابتر صورتحال دیکھ کر پانی کا مسئلہ اٹھایا۔ کالا باغ ڈیم کے معاملے پر چاروں صوبوں میں اتفاق نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پتا نہیں نیا پاکستان بننا بھی ہے کہ نہیں،چیف جسٹس
چیف جسٹس ثاقب نثار نے حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ دریا کے پاس بھی بیٹھے ہوں توپانی کو دھیان سے استعمال کریں۔