17/Dec/2024
News Viewed 43 times
لاہور انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی مقدمات میں ضمانت کے بعد ٹرائل میں پیش نہ ہونے والے 18ملزمان کی ضمانتیں اور گارنٹی دینے والوں کیخلاف کارروائی شروع کر دی ، ایڈمن جج منظر علی گل نے ضامن بننے والوں کو طلبی کے نوٹس جاری کر دیئے، انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظر علی گل نے 9مئی کے تحت قائم مقدمے کی سماعت کی ۔
عدالت نے کہا کہ اگر پیش نہ ہوئے تو عدالت ضامن کی گرفتاری کا حکم بھی دے سکتی ہے۔ عدالت نے اپنے نوٹس میں کہا کہ ملزمان ضمانت کروانے کے بعد پیش نہیں ہو رہے ہیں۔ کیوں نہ آپ کے ضمانتی مچلکے کی رقم بحق سرکاری ضبط کرلی جائے۔بعدازاں عدالت نے تمام ملزمان کے ضامنوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9مئی کو جی ایچ کیو حملہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کی رہنماءشیریں مزاری ،میجر (ر)طاہر صادق سمیت 9ملزمان پرفرم جرم عائد کر دی تھی۔
فرد جرم میں بغاوت، دہشت گردی، اقدام قتل، جلاو گھیراو اور سازش کے الزامات تھے۔پی ٹی آئی رہنماءاور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی موخر کر دی گئی تھی۔ سانحہ 9 مئی سے متعلق راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں 14 مقدمات کی سماعت ہوئی تھی۔ جج امجد علی شاہ نے اڈیالہ جیل میں مقدمات کی سماعت کی تھی۔بانی پی ٹی آئی عمران خا ن کو بھی کمرہ عدالت میں پیش کیا گیاتھا۔
کیس کی سماعت کے سلسلے میں شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل پہنچا یا گیاتھا۔دوران سماعت عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں مزید نو ملزمان پر فرد جرم عائد کی تھی۔ ملزمان شاہ محمود قریشی، کرنل اجمل صابر راجہ، سکندر زیب نے فرد جرم کی شیٹ پر دستخط کرنے سے انکار کردیاتھا۔ملزمان نے موقف اختیار کیا تھا کہ ہمارے خلاف ثبوت ناکافی ہیں، ہماری 265 ڈی کی درخواست پر پہلے سماعت کی جائے۔ درخواست پر فیصلہ آنے کے بعد فرد جرم شیٹ پر دستخط کریں گے۔عدالت میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈاپور سمیت 23 ملزمان کی کی مسلسل غیر حاضری پر استغاثہ نے ضمانت منسوخی کی درخواست دائر کی گئی جس پر عدالت نے نوٹس جاری کر دئیے تھے۔