15/Jul/2021
News Viewed 917 times
مکہ مکرمہ (محمدعامل عثمانی) سابق صدر ممنون حسین نے خود کو آئینی حدود تک رکھا اور امر ہوگئے ، وہ ایک شریف النفس اور بہت ساری خوبیوں کے مالک بڑے آدمی تھے ان کی وفات نے قوم کو دکھی کردیا۔صدر ممنون حسین کی ملی قومی اور دینی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ممنون حسین نے اپنی ساری زندگی خدمت انسانیت، پاکستان کے ملی تشخص،مشرقی تہذیب کے تحفظ اور قیام پاکستان کے مقاصد کی تکمیل کیلئے وقف کر رکھی تھی۔
آگے بھی پڑھیں : پاکستان کے تباہ حال علاقے میں موٹروے تعمیر
انھوں نے پاکستان کے سب سے بڑے اعزاز کو پانے کے باوجود سادگی سے زندگی گزارتے ہوئے ہر طبقے سے یکساں سلوک کا معیار قائم رکھا۔ سابق صدر ممنون حسین سچے محب وطن اور فنا فی الپاکستانی تھے۔ان کی خوبیوں کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ وہ ایک عام آدمی سے صدر مملکت خداداد پاکستان کے اعلی منصب پر فائز ہوئے مگر اپنی نیک اور صالح فطرت تبدیل ہونے نہیں دی ، ممنون حسین رح نے کراچی سے اپنی سیاسی سرگرمیوں کے آغاز اور ایوان صدر پر اختتام تک کے طویل سفر میں نیک نامی میں کمی کے بجائے اضافہ کیا۔ ان کی یادداشت بھی بہت قوی تھی کسی سے عرصہ بعد بھی ملتے اور اگر تھوڑا سابھی کوئی ریفرینس یاددلادیتا تو انہین ساری ملاقات یاد آجاتی ، احباب مکہ کے پاکستانی گروپ نے سابق صدر ممنون حسین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے انتقال پر نہایت دکھ کا اظہار اور ان کے لیے دعاء مغفرت کی ہے ، دکھ کا اظہار کرنے والوں میں سلیم اختر محمد جمیل ، راجہ پرویز احمد، محمدسلطان محمود ، طیب بلال مکی ، سید عاصم حسین شاہ، مولانا عمران اسماعیل، ڈاکٹر محمدعارف ، محمدسعید اعوان ، قاری سید زبیر علی، راجہ مبشر محمود، عبداللہ مکی مکیف والے، محمد احمد ننھا ملتانی، امجد جدون ، کامران احمد بٹ ، چودھری الطاف حسین، احمد جمیل عطرجی ، سمیر صغیر ناز، ظہیر الدین ھاشمی رحمانی، عبداللہ حبیب اور دیگر شامل ہیں۔