20/Dec/2018
News Viewed 1476 times
پاکستان کے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ملک میں ایک لاکھ سے زائد افراد سگریٹ نوشی سے پیدا ہونے والے امراض میں مبتلا ہوکر جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں یعنی ہر روز 298 ہلاکتوں کی ذمہ داری صرف ایک تمباکونوشی پر عائد ہوتی ہے۔
آگے بھی پڑھیں: 15دہشتگردوں کو سزائے موت
گزشتہ دنوں وفاقی پارلیمانی سیکرٹری ہیلتھ ڈاکٹر نوشین حامد نے بتایا کہ تمباکو نوشی کے باعث سالانہ ایک لاکھ پاکستانی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ اسی لیے وزارت قومی صحت سروسز تمباکو نوشی کے استعمال میں کمی لانے کے لیے طلب اور رسد میں کمی کے لیے اقدامات کررہی ہے, ایک ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے نوشین حامد نے بتایا کہ تمباکو کی صنعت کی طرف سے نوجوانوں کو سگریٹ نوشی کا عادی بنایا جارہا ہے تاکہ یہ نوجوان سگریٹ نوشی چھوڑنے والوں کی جگہ لے سکیں۔ تمباکو انڈسٹری کا مذکورہ بالا طریقہ واردات بہت پرانا ہے، اقوام متحدہ کا اہم ترین ادارہ ورلڈہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او) 1948ء میں قائم ہوئی اور اس کے فوراً بعد تمباکو انڈسٹری کے شکنجے میں جکڑی گئی۔