02/Jan/2019
News Viewed 1782 times
امریکا اور اسرائیل نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تعلیم، سائنس اور ثقافت یونیسکو کی رکنیت سے باضابطہ طور پر علیحدگی اختیار کرلی، دونوں ملکوں نے دعویٰ کیا تھا کہ یونیسکو اسرائیل مخالف تعصب کو فروغ دے رہا ہے۔ اسرائیل اور امریکا کی جانب سے 2017 میں ادارے کی رکنیت چھوڑنے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم اب دونوں ممالک کی جانب سے باضابطہ طور پر یونیسکو کی رکنیت سے علیحدگی اختیار کرلی گئی ہے۔
اب یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ہربریت، 375کشمیری شہید
2011 میں جب یونیسکو کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس میں قدیم مقامات کو فلسطینیوں کا ثقافتی ورثہ قرار دے کر فلسطین کو مکمل رکنیت دی گئی تو اس فیصلے کے بعد امریکا اور اسرائیل نے واویلا کرتے ہوئے یونیسکو کو فنڈز کی فراہمی بھی روک دی تھی۔