01/Jan/2019
News Viewed 1725 times
پاکستان اور بھارت نے 1988 کے معاہدے کے تحت جوہری تنصیبات اور ہتھیاروں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا ہے, ہر سال کی طرح یکم جنوری 2019 کو بھی پاکستان نے جوہری تنصیبات اور سہولیات کی فہرست اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے نمائندے کے حوالے کردی۔ اسی طرح بھارتی دفتر خارجہ نے بھی جوہری تنصیبات اورسہولیات کی لسٹ پاکستانی ہائی کمیشن کے حوالے کردی, فہرستوں کے تبادلے کا مقصد جوہری تنصیبات کا ہر ممکن تحفظ یقینی بنانا ہے۔
آگے بھی پڑھیں: حکومت گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے، چیف جسٹس
زرائع کے مطابق 31 دسمبر 1988 کے معاہدے کے تحت پاکستان اور بھارت کے درمیان ہر سال یکم جنوری کو سرکاری سطح پر جوہری تنصیبات، ہتھیاروں اور سہولیات سے متعلق فہرستوں کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔